منتخب اشعار

یہ مانا زندگی ہے چار دن کی
بہت ہوتے ہیں یارو چار دن بھی
فراق گورکھپوری

 

زندگی کم پڑھے پردیسی کا خط ہے عبرتؔ
یہ کسی طرح پڑھا جائے نہ سمجھا جائے
عبرت مچھلی شہری

 

مری زندگی تو گزری ترے ہجر کے سہارے
مری موت کو بھی پیارے کوئی چاہیئے بہانہ
جگر مراد آبادی

 

یوں زندگی گزار رہا ہوں ترے بغیر
جیسے کوئی گناہ کئے جا رہا ہوں میں
جگر مراد آبادی

 

بڑا گھاٹے کا سودا ہے صداؔ یہ سانس لینا بھی
بڑھے ہے عمر جیوں جیوں زندگی کم ہوتی جاتی ہے
صدا انبالوی

قید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک ہیں
موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پاے کیوں
مرزا غالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *