اب مری کوئی زندگی ہی نہیں
اب بھی تم میری زندگی ہو کیا
جون ایلیا

 

تو کہانی ہی کے پردے میں بھلی لگتی ہے
زندگی تیری حقیقت نہیں دیکھی جاتی
اختر سعید خان

 

زندگی ایک فن ہے لمحوں کو
اپنے انداز سے گنوانے کا
جون ایلیا

 

زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب
موت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشاں ہونا
چکبست برج نرائن

 

ہر نفس عمر گزشتہ کی ہے میت فانیؔ
زندگی نام ہے مر مر کے جئے جانے کا
فانی بدایونی

کوئی خاموش زخم لگتی ہے
زندگی ایک نظم لگتی ہے
گلزار