آج تو دل کے درد پر ہنس کردرد کا دل دکھا دیا میں نےزبیر علی تابش میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دےمیں ہوں درد عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دعا نہ دےشکیل بدایونی جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔمجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیاشکیل بدایونی درد ہو دل میں تو دوا کیجےاور جو دل ہی نہ ہو تو کیا کیجےمنظر لکھنوی … August 27, 2020By Muhammad Naeem Sabri منتخب اشعار زبیر علی تابش, شکیل بدایونی, منظر لکھنویLeave a Comment